شاعری
ہر جا عجب سا خوف طاری ہے
یہ جاں بھی شئےکتنی پیاری ہے
اے آدم تو بس سجدہ شکر بجا لا
یہ مہلت دی ہوئی اسکی ساری ہے
خود جو میں محصور ہوا تو جانا
قیدِ خوف میں کتنی دشواری ہے
عالمِ تنہائی بھی نہیں پرسکون یہاں
ہر چیز میں بس بیزاری ہے بیزاری ہے
غافل نا رہا جو تیری یاد سے یا رب
دنیا و آخرت تو اسنے سنواری ہے
یہ سروساماں یہ محل مکاں، نہیں
فقط روح کی کمائی ہماری ہے
لوٹ آ اپنی روش پر اے ابنِ آدم
محض اِک راہِ ہدایت ہی معیاری ہے
~فضہ مبین
0 comments:
Post a Comment