غزل
مجھے مسکراتا جان کر تم
کبھی جو مسکرا دیتے ہو
یقین جانو اے ہم نشین
سبھی غم بھلا دیتے ہو
دیکھتے ہو پر بُلاتے نہیں ہو
ارمانو کو خوب ہوا دیتے ہو
کبھی دوا بھی دو مریض کو
فقط دعا پہ ہی ٹرخا دیتے ہو
سنو یہ انا اچھی نہیں جاناں
محبت کا کیسا صلہ دیتے ہو
یہ نہ ہو کہ تم بھی تڑپو کبھی
میری وفا کو جو دغا دیتے ہو
~فضہ مبین
0 comments:
Post a Comment